رسولخدا کی زندگی میں حضرت عائشہ کے بارے روایات
قرآن نے حضرت عائشہ اور حضرت حفصہ کے بارے میں بتایا کا تم دونوں کے دل ٹہرے ہو گئے ہیں
قرآن مجید میں سوره تحریم آیات نمبر 4 میں الله تعالیٰ نے حضرت عائشہ کے بارے یوں ارشاد فرمایا ” اگر تم دونوں (اللہ کی بارگاہ میں) توبہ کر لو (تو بہتر ہے) کیونکہ تم دونوں کے دل ٹیڑھے ہو چکے ہیں اور اگر تم ان (پیغمبر(ص)) کے خلاف ایکا کرو گی (تو تم پیغمبر کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکو گی) کیونکہ یقیناً اللہ ان کا حامی ہے اور جبرائیل(ع) اور نیکوکار مؤمنین اور اس کے بعد سب فرشتے ان کے پشت پناہ (اور مددگار) ہیں۔ “
آپ اسکا ثبوت صحیح بخاری سے اس لنک سے پڑھ سکتے ہیں کہ یہ آیت حضرت عائشہ اور حفصہ کے بارے نازل ہوئی
شیعہ سنی مفسسرین نے اس بارے ایک واقعا لکھا کہ الله تعالیٰ نے حضور پاک کہ دفاع کرتے ہوے حضرت عائشہ اور حفصہ کے خلاف یہ آیت نازل فرمائی
حضور پاک کی موجودگی میں حضرت عائشہ نے غصّے سے پیالہ زمین پر دے مارا اور توڑ دیا
آپ اس لنک میں یہ کہانی صحیح البخاری سے پڑھ سکتے ہیں حضور پاک کی موجودگی میں حضرت عائشہ نے غصّے سے پیالہ زمین پر دے مارا اور توڑ دیا
حضرت عائشہ نے حضور پاک پر شک کیا اور حضور پاک کی جاسوسی کی
آپ اس لنک میں یہ کہانی صحیح مسلم سے پڑھ سکتے ہیں کہ حضرت عائشہ نے حضور پاک پر شک کیا اور حضور پاک کی جاسوسی کی حضور پاک نے حضرت عائشہ سے فرمایا کہ اے عائشہ تم نے سوچا کہ الله اور اسکا رسول آپ سے ناانصافی کریے گے ؟
صحیح مسلم سے ثبوت کہ حضرت عائشہ اور حفصہ حضور پاک کو اذیت اور واپس جواب دیا کرتی
ہم یہاں پر صحیح مسلم کی روایت پیش کر رہے ہیں کہ حضرت عائشہ اور حفصہ حضور پاک کو اذیت اور واپس جواب دیا کرتی
آپ صحیح مسلم سے تُؤْذِي کہ لفظ پڑھ سکتے ہیں جس کے معنی اذیت ہیں
صحیح مسلم کی دوسری روایت جو حضرت عبدللہ بن عبّاس سے آپ اس بات کہ ثبوت پڑھ سکتے ہیں کہ حضرت عائشہ اور حفصہ واپس رسول پاک
کو جواب دیا کرتی
حضرت عائشہ کے بارے جنید جمشید کی اختلافی ویڈیو
حضرت عائشہ کے بارے جنید جمشید کی اختلافی ویڈیو آپ اس لنک سے دیکھ سکتے ہیں
آپ یہ ویڈیو اردومیں دیکھ سکتےہیں بعد میں جنید جمشید نے اس ویڈیو پر معافی مانگ لی
جنید جمشید نے جو حضرت عائشہ کے بارے اپنی ذاتی راۓ دی اس پر ہم یہی بتا سکتے ہیں کہ سوره تحریم کی آیت نمبر 4 میں الله تعالیٰ نے حضرت عائشہ اور حضرت حفصہ کے بارے فرمایا کہ تم دونوں کے دل ٹہرے ہو گئے ہیی اسکے بعد آیت نمبر ١٠ میں حضرت نوح اور حضرت لوط کی بیوی کی مثال دی کہ انبیا کی بیویاں ہونا انکو فائدہ نہ دے سکا. قرآن مجید کی مثال سے بات سمجھ میں آتی ہے کہ نبی کی زوجیت کسی کو نہیں بدل سکتی